Skip to main content

corruption,Corruption in our society a journey


بابا جی ٹھیک کہا انہوں نے پہلے ادھر ادھر دیکھا پھر ماتھے پہ سلوٹ آۓ پھر ہڑبڑانے اور بڑبڑانے لگے ساتھ بیٹھے مسافر کی یہ کیفیت دیکھ کر گبھرانا تو بنتا تھا ۔عمومی طور پر ایسے لوگ ڈپریشن کے مریض ہوتے ہیں یا مرگی کے۔میں نے بابا جی کا دھیان بٹانے کیلیئے موبائل سے ویڈیو بنانی شروع کی لیکن بیک فائر ہو گیا ؟ بابا جی نے کنکھیوں سے دیکھا اور جلالی کیفیت میں ایک نہ سمجھ آنے والی گرداب الاپنی شروع کر دی میں نے پوچھا کوئی مسلہ ہے کیا ؟شاید اسی لمحے کا انتظار ۔۔۔۔۔۔۔ بابا جی کو سڑک کی حالت زار نے مشتحل کر دیا تھا اب وہ زبان کے ساتھ ساتھ ہاتھ بھی چلا رہے تھے ان کے مطابق بارشیں اللہ کی رحمت کے علاوہ کنسٹرکشن کا میعار جانچنے کا پیمانہ بھی ہیں ۔لیکن کیسے ۔؟ اب وہ باقاعدہ ایک پروفیسر کی طرح لیکچر دے رہے تھے ۔ ان کا ماننا تھا غریب ملکوں کی غربت حقیقت میں کرپشن کی بگڑی قسم ہے ، ہر بارش میں بہت سے نقصانات کو قدرت پہ ڈال دیا جاتا ہے حالانکہ ایک مظبوط اور منظم نظام ریاست میں ایسا ممکن نہیں ہوتا مجھے ایک واقعہ یاد آیا ایک دیوار کی تعمیر ہوئی متعلقہ اتھارٹی نے چیکنگ کے بحد بل ادا کیا اور اگلے دن محض ایک ہوا کے تپھیڑے نے دیوار گرا دی پھر ٹنڈر ہوا اور اسی بلڈر نے دوبارہ تعمیر کی۔۔۔ ہمارے ہاں بہت سا انفرسٹرکچر سیلابوں کی نظر ہو جاتا ہے شاید اس سے کم پیسوں میں ڈیم بن جائیں لیکن ہمارے ہاں ڈھنگ ٹپاءو مٹی پائو پالیسی ۔۔۔اگلے حادثے پچھلی جماعتوں کی نا اہلی کے بگل بجانے سے بات آگے بڑھے تو ۔۔ یہاں آدھے ملک کو ڈبونے کی قیمت محض غریبوں کو چکانی ہو گی ہمارے ہاں کوئی آفت کوئی بیماری کوئی زوال بھلے قدرت کی طرف سے ہو گھما پھرا کر غریبوں پر ڈال دیا جاتا ہے اب کہ برس بھی شاید تاریخ اپنے آپ کو دہرائے لیکن ایک زخم جو سیاسی پنڈتوں نے مجموعی بے حسی کی صورت لگایا اس کے گھائو بھرنے وقت کو بھی وقت کا انتظار کرنا ہو گا //

Comments

Popular posts from this blog

Bay Nazeer Bhuto The Great Leader

بے نظیر بھٹو ایک طلسماتی شخسیت! یہ ایک ٹھنڈی اور اندھیری شام تھی میں اپنی عادت کے مطابق اپنے گھر کی جانب جا رہا تھا کہ میری نظر ایک ادھیڑ عمر شخص پر پڑی ،نجانے  اس گھپ اندھیرے  میں   کہاں  سے آ رہا تھا  میں   نے پوچھ ہی لیا ،جناب کہاں  سے آ رہے ہو ،شائد وہ جلا بھنا بیٹھا تھا لیے کرخت لہجے  میں   بولا غریبوں  کی لیڈر کو جب مار دیا گیا ہے تو ا ب غریبوں  کے ساتھ ایسا تو ہونا ہے  ۔  میں   نے نوٹ کیا تھا ،آج گاڑیاں  سڑک پر قدرے کم تھیں  ،کیا لیڈر بھائی کون لیڈر کس کی بات کر رہے ہو آپ ،اس کی آنکھوں   میں   آنسو تھے اور بس ،اس نے روتے ہوئے بتایا راولپنڈی  میں   بے نظیر بھٹو پر حملہ ہوا جس کے نتیجے  میں   محترمہ اللہ کو پیاری ہو گئی ہیں   ۔ اس وقت پاکستان  میں   موبائل ٹیکنالوجی اتنی عام نہیں  تھی موبائل فون تو تھے لیکن سمارٹ فون اور سوشل میڈیا اتنے عام نہیں  تھے بلکہ نہ ہونے کے برابر تھے  ۔ اس لیے...

صحافی کا قتل یا قلم کا سر قلم

صبع صبع صحافی ارشد شریف کے قتل کی بری خبر نے کئی سانحات کی یاد دہبارہ تازہ کر دی صانحہ ماڈل ٹاؤ ن میں گولیاں کھاتے عورتیں اوربزرگ سانحہ ساہیوال میں سہمے بچے اور دہشت کی علامت بنے درندے پھر سانحہ اے پی ایس کو کو ن بھول سکتا ہے خون میں لتھڑی کتابیں اور پھول اور خواب اور اب مقتول صحافی کے درد اور یاس کی تصویر بنے بچے۔سانحات کے بعد مزمتوں تردیدوں اور دلجوئیوں کے سوا ہمیں آتا بھی کیا ہے ؟مہذب ملکوں میں بھی ایسے سانحات ہو جاتے ہیں لیکن پھر ایسی پیش بندی کی جاتی ہے کہ دوبارہ اس سے ملتا جلتا واقعہ نہیں ہوتا ہمارے ہاں تو تسلسل کے ساتھ واقعات بلکہ سانحات اور مسلسل بے حسی کی تاریخ طویل ہوتی جا رئی ہے بلا شبہ صحافی کا قتل نہروبی میں ہوا ہے لیکن کیا یہ کم ہے کہ ملک عزیز صحافیوں کیلیے بدترین ممالک کی لسٹ میں ہے اور یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں کہ بوجوہ ارشد شریف کو ملک چھوڑنا پڑا تھا انوسٹیگیٹو جرنلسٹ کیلیے زندگی کبھی بھی پھولوں کی سیج نہیں ہوتی لیکن ایسی بھی کیا۔۔ تحقیقات سے پہلے کچھ بھی کہنا مناسب نہیں لیکن اس سانحے سے ہمیں سیکھنا پڑے گا یہ ایک زندگی کا مسلہ نہیں مسلسل اچھے دماغ بیرون ملک ا...

عمل سے بنتی ہے زندگی جنت بھی اور جہنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری (علامہ اقبال )

  عمل س ے بنتی ہے زندگی جنت ب ھ ی اور   ج ہ نم ب ھ ی ی ہ خاکی اپنی فطرت می ں ن ہ نوری ہے ن ہ ناری                                     (علام ہ اقبال ) کسی کو وش کرنا ہو کسی کو کس کرنا ہو کسی کو ملنا ہو کسی کو بہت مس کرنا ہو                                         خریدار بلانا ہو کہ خریداری کرنی ہو                                        حا ل پوچھنا ہو کسی کی تیمارداری کرنی ہو وائے ناٹ مری جاں دل سے کھیل کھیل دل میں ہے مور سے زیادہ او نو نو عوام مشکل میں ہے                    ...