Skip to main content

CAUGH CARE &TREATMENT


آج ہم آپ سے جس چیز کو شئیر کرنے جا رہے ہیں  وہ ہماری فیلڈ نہیں اصل میں ہوا کچھ یوں کہ کافی دنوں سے کھانسی کی 







 ایک نادر الوجود قسم سے پالا پٌڑا ہوا تھا اب آپ کہیں گے کہ سردی میں تو کھانسی ایک عام سی بات ہے لیکن ایسا نہیں تھاکہ اب کی بار جس مصیبت سے پالا پڑا تھا یہ کھانسی کی کوئی انتہائی قسم تھی سو بہت تحقیق اور تلاش بسیار کے بعد ایک نسخہ ہاتھ لگا سوچا نہ جانے کتنے لوگ اس مصیبت سے جُوج رہے ہونگے سو بہت سی ادویات کے استعمال اور تحقیق کے بعد ایک ایسا نسخہ ہاتھ لگا جو نہایت سستا اور اآسان ہے اور آپ کے بجٹ کو بھی خاص متاثر نہیں کرے گا۔آپ نے کرنا یہ ہے کہ ایک پنساری کی دوکان  ہم آپ سے کچھ مختلف شئیر کرنے جا رہے ہیں ہوا یوں کہ جونہی سردی نے انٹری ماری۔۔کھانسی کی ایک نادر الوجود قسم نےپر جانا ہے اور تین چیزیں لینی ہیں نمبر ون الائچی،نمبر ٹو کالے مرچ،اور نمبر تھری لونگ،مقدار کاتعین آپ نے خود کرنا ہے ہر گھر کے کچن کا حصہ تصور ہونے والی یہ اشیاء ایک تو خراب نہیں ہوتی اور دوسرا سردیوں میں ان کا استعمال کسی نہ کسی طور ہوتا ہی ہے ان تین چیزوں کا آپ نے کرنا یہ ہے کہ20 دانے کالی مرچ ،20دانے لونگ، اور سبز الائچی کو کھول کر اس کے اندر جو کالے رنگ کے دانے ہوتے ہیں ان کو نکالنا ہے اب اس کے بھی 20دانے لینے ہیں آپ نے ان سب دانوں کو گرینڈ کر لینا ہے یا پیس لینا ہے، اچھی طرح پیسنے کے بعد اس مرکب کو ایک بوتل میں محفوظ کر لینا ہے۔اب آتے ہیں اس کے طریقہ استعمال کی جانب کھانسی بلغمی ہو یا خشک ہو دونوں صورتوں میں آپ اس کو استعمال کر سکتے ہیں بڑے بوڑھے بچے سبھی اس کو استعمال کر سکتے ہیں لیکن آپ کو،سینس ایبل،بننا ہے بچوں کو خوراک دینی نہیں ہے بس ان کی زبان سے تھوڑی سی لگانی ہے اسی طرح ہر عمر کے آدمی کے لیے خوراک کی بہت تھوڑی سی مقدار کھانا کھانے کے بعد نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کرنی ہے آپ اسے صبع دوپہر شام بھی لے سکتے ہیں اگر کھانسی کم ہے تو خالی رات کو کھانے کے بعد بھی لے سکتے ہیں انشائاللہ ایک ہفتے کے استعمال سے آپ کی پرانی سے پرانی کھانسی کا مسلہ حل ہو جائے گا اگر آپ کو افاقہ ہو جائے تو دوسروں کو بتانا آپ کی ذمہ داری ہے اس ذمہ داری کو پورا کرنے کاطریقہ یہ ہے کہ آپ پوسٹ کو زیادہ شئیر کریں گے اگر آپکے ہاتھ دعا کے لیے اٹھیں تو اس نا چیز کو بھی یاد رکھیے گا شکریہ

Comments

Popular posts from this blog

Bay Nazeer Bhuto The Great Leader

بے نظیر بھٹو ایک طلسماتی شخسیت! یہ ایک ٹھنڈی اور اندھیری شام تھی میں اپنی عادت کے مطابق اپنے گھر کی جانب جا رہا تھا کہ میری نظر ایک ادھیڑ عمر شخص پر پڑی ،نجانے  اس گھپ اندھیرے  میں   کہاں  سے آ رہا تھا  میں   نے پوچھ ہی لیا ،جناب کہاں  سے آ رہے ہو ،شائد وہ جلا بھنا بیٹھا تھا لیے کرخت لہجے  میں   بولا غریبوں  کی لیڈر کو جب مار دیا گیا ہے تو ا ب غریبوں  کے ساتھ ایسا تو ہونا ہے  ۔  میں   نے نوٹ کیا تھا ،آج گاڑیاں  سڑک پر قدرے کم تھیں  ،کیا لیڈر بھائی کون لیڈر کس کی بات کر رہے ہو آپ ،اس کی آنکھوں   میں   آنسو تھے اور بس ،اس نے روتے ہوئے بتایا راولپنڈی  میں   بے نظیر بھٹو پر حملہ ہوا جس کے نتیجے  میں   محترمہ اللہ کو پیاری ہو گئی ہیں   ۔ اس وقت پاکستان  میں   موبائل ٹیکنالوجی اتنی عام نہیں  تھی موبائل فون تو تھے لیکن سمارٹ فون اور سوشل میڈیا اتنے عام نہیں  تھے بلکہ نہ ہونے کے برابر تھے  ۔ اس لیے...

صحافی کا قتل یا قلم کا سر قلم

صبع صبع صحافی ارشد شریف کے قتل کی بری خبر نے کئی سانحات کی یاد دہبارہ تازہ کر دی صانحہ ماڈل ٹاؤ ن میں گولیاں کھاتے عورتیں اوربزرگ سانحہ ساہیوال میں سہمے بچے اور دہشت کی علامت بنے درندے پھر سانحہ اے پی ایس کو کو ن بھول سکتا ہے خون میں لتھڑی کتابیں اور پھول اور خواب اور اب مقتول صحافی کے درد اور یاس کی تصویر بنے بچے۔سانحات کے بعد مزمتوں تردیدوں اور دلجوئیوں کے سوا ہمیں آتا بھی کیا ہے ؟مہذب ملکوں میں بھی ایسے سانحات ہو جاتے ہیں لیکن پھر ایسی پیش بندی کی جاتی ہے کہ دوبارہ اس سے ملتا جلتا واقعہ نہیں ہوتا ہمارے ہاں تو تسلسل کے ساتھ واقعات بلکہ سانحات اور مسلسل بے حسی کی تاریخ طویل ہوتی جا رئی ہے بلا شبہ صحافی کا قتل نہروبی میں ہوا ہے لیکن کیا یہ کم ہے کہ ملک عزیز صحافیوں کیلیے بدترین ممالک کی لسٹ میں ہے اور یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں کہ بوجوہ ارشد شریف کو ملک چھوڑنا پڑا تھا انوسٹیگیٹو جرنلسٹ کیلیے زندگی کبھی بھی پھولوں کی سیج نہیں ہوتی لیکن ایسی بھی کیا۔۔ تحقیقات سے پہلے کچھ بھی کہنا مناسب نہیں لیکن اس سانحے سے ہمیں سیکھنا پڑے گا یہ ایک زندگی کا مسلہ نہیں مسلسل اچھے دماغ بیرون ملک ا...

عمل سے بنتی ہے زندگی جنت بھی اور جہنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری (علامہ اقبال )

  عمل س ے بنتی ہے زندگی جنت ب ھ ی اور   ج ہ نم ب ھ ی ی ہ خاکی اپنی فطرت می ں ن ہ نوری ہے ن ہ ناری                                     (علام ہ اقبال ) کسی کو وش کرنا ہو کسی کو کس کرنا ہو کسی کو ملنا ہو کسی کو بہت مس کرنا ہو                                         خریدار بلانا ہو کہ خریداری کرنی ہو                                        حا ل پوچھنا ہو کسی کی تیمارداری کرنی ہو وائے ناٹ مری جاں دل سے کھیل کھیل دل میں ہے مور سے زیادہ او نو نو عوام مشکل میں ہے                    ...