راولپنڈی ٹیسٹ
ہمارے منہ میں خاک ویسا ہی ہوا جیسا ہم نے کل کہا تھا یعنی انگلینڈ کی ٹیم نے پاکستان کے مزاج کے مطابق اور پہنچ کے مطابق ٹارگٹ دے کر بھی دیکھ لیا ؛ لیکن بقول بابر اعظم ہمیں فنشنگ میں مسلہ آرہا ہے ،کھلاڑی بہت اچھا کھیلتے ہیں اور جب جیتنے کی باری آتی ہے تو ہم جیت دوسرے کی جھولی میں ڈال کر خود خالی ہاتھ گھر لوٹ جاتے ہیں ۔ممکن ہے اور بہت حد تک ممکن ہے کہ ہم فیاضی میں اور ہمدردی میں اتنے آگے نکل چکے ہوں کہ کسی کی ہار ہم سے برداشت ہی نہ ہوتی ہو ۔
اس میچ میں تو ہم نے فیاضی اور ذرہ نوازیوں کی حد ہی کر دی بلکہ کرکٹ کی تاریخ ہی الٹ پلٹ کر رکھ دی ،ایک دن میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ ہو یا چار سنچریوں کا ریکارڈ بیٹنگ فرینڈلی وکٹ پر دس رنز تقریباَ۔ بیس اوور میں بناتے ہوئے پانچ وکٹ کی قربانی پیش کرنے کا یا سو کے لگ بھگ بانڈریز کھانے کا ؛اس کے علاوہ ایک میچ میں چار ڈیبیو کا یا چھ سو کے لگ بھگ رنز بنا کر ہارنے کا ،یہ سب تاریخی کارنامے اور وہ بھی ایک میچ میں آگے دو میچز پڑے ہیں اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بہت ممکن ہے کہ ہاکی کی طرح ترقی کی منازل طے کرتے کرتے ہم پستی کی جانب سفر شروع کر دیں ۔سب سے زیادہ کمزور پوزیشن میں بابر اعظم لگتے ہیں نہ معلوم کپتانی ہی جاتی ہے یا خود بھی۔

Comments
Post a Comment