Skip to main content

مہنگائی اور مافیاز .Pakistan, Inflation, and mafias ID:G-YR0GNLL129

 

مہنگائی اور مافیاز

پاکستان میں گزشتہ چند دنوں سے مافیاز کا راج ہے ،یوں ایک طرف مہنگائی جو کہ ایک اٹل حقیقت ہے لیکن اب اس حقیقت کو بھی ماننا ہی پڑے گا کی پاکستان میں مافیاز بھی ایک حقیقت ہیں اور یہ کہنے میں بھی اب کسی تامل کی گنجائش نہیں کہ مافیاز کو بڑے بڑے لوگوں کی سرپرستی بھی حاصل ہے ،ورنہ اتنی آسانی اور دیدہ دلیری سے کیسے پہلے اشیاءکی مصنوئی قلت پیدا کی جارئی ہے اور اس کے بعد انکی قمتیں بڑھائی جا رہی ہیں یہ سب کچھ اتنی آسانی سے اور ہر روز ہو رہا ہے کہ اب تو گھمان ہوتا ہے کہ کسی دن لوگ سو کر اٹھیں گے تو سارا بازار صاف ملے گا یعنے کھانے پینے کی تمام اشیا مارکیٹ سے غائب کر دی جائیں گی ۔۔مافیاز اب جان چکے ہیں کہ عوام کی تمام توجہ اب کھانے پنیے کی چیزوں پر ہے ایسی اشیاء جن کو چھوڑ کر بھی زندہ رہا جا سکتا ہے  یہ عوام کی ترجیعات سے پہلے ہی نکل چکی ہیں ۔ سو اب کی بار آٹے کا انتخاب کیا گیا ہے تاکہ ہر طبقہ اس سے متاثر ہو اور محض چند ہی دنوں میں اس کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کر دیا گیا ہے ایسا اس لیے بھی ہو رہا ہے کیوں کہ ملک میں نئی سیاسی صف بندیاں ہونے جا رہی ہیں اگر پنجاب کی بات کی جائے تو یہاں پر پاکستاں تحریک انصاف پارٹ ٹو لانچ ہونے جا رہا ہے جس میں جہانگیر ترین اور علیم خان جیسے لوگ مرکزی کردار ادا کریں گے اور ان کا کام عمران خان کو اقتدار سے نہ صرف دور رکھنا بلکہ اقتدارکا خواب بھی نا ممکن بنا دینا ہے اور آئندہ کے منظر نامے میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی پارٹ تو شاکت اقتدار کریں گے اسی طرح سندھ میں مہاجروں کے تمام دھڑوں کو متحد کرنے کی سر توڑ کوشش کی جا رہی ہے تا کہ یہاں بھی شراکت اقتدار ان کی اور پی پی کی ہو یہاں سے بھی پی ٹی آئی کا صفایا دکھا ئی دیتا ہے ابھی تک یہ واضع نہیں کہ خیبر پختونکواہ میں ایسی کون سی نئی صف بندی ہو گی جس کے ہوتے ہوئے تحریک انصاف کا راستہ روکا جا سکے گا ۔ایک بات جس کا امکان بڑھ رہا ہے وہ ہے ن لیگ کے لیے فضا کسی طور پر بھی آئیڈیل نہیں ایک طرف قیامت کیز مہنگائی اوپر سے مافیاز کا راج اور پھر نئی سیاسی صف بندیاں جو اس کے لیے اگلے انتخابات میں بھی مشکلات کا باعث ہوں گی ۔۔۔
حالات سیاسی ہوں یا معاشی درست سمت جاتے دکھائی نہیں دیتے عام عوام کی ان میں دلچسپی ہر آئے روز کم ہوتی جا رہی ہے ملک ایک ایسی دلدل میں دھنستا جا رہا ہے جس سے نکلنا جان جوکھوں کا کام ہے ملک میں عملاََ ایک افراتفری کا ماحول ہے جس کے ہاتھ جو لگ رہا ہے چھین کر بھاگنے کی کوشش میں ہے ،لوگ تیزی سے اپنی جمع پونجی سے محروم ہوتے جارہے ہیں ان کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے پڑھے لکھے لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں سمایہ دار پر تول رہے ہیں کہ کسی طرح وہ اپنا سرمایہ نکالیں اور محفوظ مقام کا رخ کریں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر ساڑھے چار ارب ڈالر رہ گئے ہیں دوست ممالک نے بھی قرض دینے کے لیے آئی ایم ایف کی گارنٹی مانگ لی ہے ۔۔حکومت کو اپنے مستقبل کی فکر ہے ملک کی تقریباَ۔تمام قابل زکر سیاسی جماعتیں شراکت اقتدار میں بھی ہیں اور باہم دست و گریباں بھی حالانکہ ان کا اصل ہاتھ عوام کے گریبانوں پر ہے جھوٹے بیانیوں کے بری طرح پِٹ جانے نے انہیں عوام کو بھوکے مافیاز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے شاید انہیں ایسا لگتا ہے کہ کہ ایسا کرنے سے لوگ ان کا ساتھ دینے کو سڑکوں کا رخ کریں گے ،،لوگوں کی ایک بڑی تعداد روزانہ کی بنیاد پر خطِ غربت سے نیچے جا رہی ہے حالات کے دہارے کا رخ اب لگتا ہے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عوام طے کریں گے چند دن صرف چند دن یہ ملک اب اپنے لیے ایک راہ متعین کرنے جا رہا ہے ۔
Inflation and mafias
Mafias have been ruling in Pakistan for the past few days, so on the one hand inflation is an undeniable fact, but now we have to accept the fact that mafias are also a reality in Pakistan and there is no room for any Tamil to say this. That mafias also have the patronage of big people, otherwise, how can artificial scarcity of commodities be created with such ease and boldness, and then their prices are increased, all this is happening so easily and every day. Now it is thought that one day people will wake up and the whole market will be clean, that is, all the food and drink items will disappear from the market. But there are such items that can be left alive even if they are left out of the people's preferences. So this time flour has been chosen so that every class is affected by it and in just a few days its prices have been intelligently increased, this is also happening because of new political alignments in the country. If we talk about Punjab, Pakistan Tehreek-e-Insaf Part Two is going to be launched here in which people like Jahangir Tareen and Aleem Khan will play the main roles and their job is not only to keep Imran Khan away from power but also The dream of power is also to be made impossible and in the future scenario it is clear that PML-N and PTI party will take power in a weak way. So that the power sharing is between them and PP here also shows the elimination of PTI, yet it is not clear that there will be a new alignment in Khyber Pakhtunkhwa through which the path of Tehreek-e-Insaf will be. It will be possible to stop. One thing that is becoming more likely is that the atmosphere for the PML-G is not ideal in any way. Political alignments which will cause difficulties for him in the next elections as well
The situation whether political or economic does not seem to be going in the right direction, the interest of the common people is decreasing day by day. Whose hands seem to be trying to run away, people are rapidly losing their savings, it is becoming more and more difficult for them to earn two meals a day, educated people are leaving the country. They are weighing on the investors that somehow they should withdraw their capital and go to a safe place. The foreign exchange reserves of the country have decreased to four and a half billion dollars. The government is worried about its future, almost of the country. All the notable political parties are in power and are also in conflict with each other, although their real hand is on the necks of the people. have been left at the mercy of hungry mafias, perhaps they feel that by doing this, people will take to the streets to support them. A large number of people are going below the poverty line on a daily basis. The situation seems to be turning around now. For the first time in the history of Pakistan, the people will decide. A few days, just a few days, this country is now going to set a path for itself. Is .

 

Comments

Popular posts from this blog

Bay Nazeer Bhuto The Great Leader

بے نظیر بھٹو ایک طلسماتی شخسیت! یہ ایک ٹھنڈی اور اندھیری شام تھی میں اپنی عادت کے مطابق اپنے گھر کی جانب جا رہا تھا کہ میری نظر ایک ادھیڑ عمر شخص پر پڑی ،نجانے  اس گھپ اندھیرے  میں   کہاں  سے آ رہا تھا  میں   نے پوچھ ہی لیا ،جناب کہاں  سے آ رہے ہو ،شائد وہ جلا بھنا بیٹھا تھا لیے کرخت لہجے  میں   بولا غریبوں  کی لیڈر کو جب مار دیا گیا ہے تو ا ب غریبوں  کے ساتھ ایسا تو ہونا ہے  ۔  میں   نے نوٹ کیا تھا ،آج گاڑیاں  سڑک پر قدرے کم تھیں  ،کیا لیڈر بھائی کون لیڈر کس کی بات کر رہے ہو آپ ،اس کی آنکھوں   میں   آنسو تھے اور بس ،اس نے روتے ہوئے بتایا راولپنڈی  میں   بے نظیر بھٹو پر حملہ ہوا جس کے نتیجے  میں   محترمہ اللہ کو پیاری ہو گئی ہیں   ۔ اس وقت پاکستان  میں   موبائل ٹیکنالوجی اتنی عام نہیں  تھی موبائل فون تو تھے لیکن سمارٹ فون اور سوشل میڈیا اتنے عام نہیں  تھے بلکہ نہ ہونے کے برابر تھے  ۔ اس لیے...

صحافی کا قتل یا قلم کا سر قلم

صبع صبع صحافی ارشد شریف کے قتل کی بری خبر نے کئی سانحات کی یاد دہبارہ تازہ کر دی صانحہ ماڈل ٹاؤ ن میں گولیاں کھاتے عورتیں اوربزرگ سانحہ ساہیوال میں سہمے بچے اور دہشت کی علامت بنے درندے پھر سانحہ اے پی ایس کو کو ن بھول سکتا ہے خون میں لتھڑی کتابیں اور پھول اور خواب اور اب مقتول صحافی کے درد اور یاس کی تصویر بنے بچے۔سانحات کے بعد مزمتوں تردیدوں اور دلجوئیوں کے سوا ہمیں آتا بھی کیا ہے ؟مہذب ملکوں میں بھی ایسے سانحات ہو جاتے ہیں لیکن پھر ایسی پیش بندی کی جاتی ہے کہ دوبارہ اس سے ملتا جلتا واقعہ نہیں ہوتا ہمارے ہاں تو تسلسل کے ساتھ واقعات بلکہ سانحات اور مسلسل بے حسی کی تاریخ طویل ہوتی جا رئی ہے بلا شبہ صحافی کا قتل نہروبی میں ہوا ہے لیکن کیا یہ کم ہے کہ ملک عزیز صحافیوں کیلیے بدترین ممالک کی لسٹ میں ہے اور یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں کہ بوجوہ ارشد شریف کو ملک چھوڑنا پڑا تھا انوسٹیگیٹو جرنلسٹ کیلیے زندگی کبھی بھی پھولوں کی سیج نہیں ہوتی لیکن ایسی بھی کیا۔۔ تحقیقات سے پہلے کچھ بھی کہنا مناسب نہیں لیکن اس سانحے سے ہمیں سیکھنا پڑے گا یہ ایک زندگی کا مسلہ نہیں مسلسل اچھے دماغ بیرون ملک ا...

عمل سے بنتی ہے زندگی جنت بھی اور جہنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری (علامہ اقبال )

  عمل س ے بنتی ہے زندگی جنت ب ھ ی اور   ج ہ نم ب ھ ی ی ہ خاکی اپنی فطرت می ں ن ہ نوری ہے ن ہ ناری                                     (علام ہ اقبال ) کسی کو وش کرنا ہو کسی کو کس کرنا ہو کسی کو ملنا ہو کسی کو بہت مس کرنا ہو                                         خریدار بلانا ہو کہ خریداری کرنی ہو                                        حا ل پوچھنا ہو کسی کی تیمارداری کرنی ہو وائے ناٹ مری جاں دل سے کھیل کھیل دل میں ہے مور سے زیادہ او نو نو عوام مشکل میں ہے                    ...